عمران خان کے ساتھ عثمان بزدار کے متبادل کی تلاش بھی شروع وزیراعظم کیلئے 3 اور وزیر اعلیٰ بننے کتنے امیدوار سامنے آگئے؟

اسلام آباد(نیوزڈیسک) جب 2018 کے جنرل الیکشن ہوئے تو پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن میں کانٹے کا مقابلہ تھا تاہم اس الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کر برتری حاصل رہی عمران خاں پاکستان کے وزیر اعظم منتخب ہوئے تو سیاسی مخالفین نے اُن کو سلیکٹڈ کہنا شروع کر دیا اور انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگایا

مسلم لیگ (ن) پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمی بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب پولیس کوغیر سیاسی کرنے کا نعرہ لگانے والوں نے پولیس کو شہریوں کو مارنے کا لائسنس دیدیا ہے،پولیس تشدد سے ہلاکتوں میں روزبروز اضافہ بزدار حکومت کی نالائقی کا ثبوت ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس کی ایک سالہ کارکردگی ڈی پی او پاکپتن کے تبادلے سے شروع ہوکر صلاح الدین کی ہلاکت پر آگئی ہے۔پولیس ریفارمز کا شور مچانے والا ٹولہ بنی گالہ میں چھپ گیا ہے۔جب سلیکٹڈ لوگ کسی ملک پر مسلط کردئیے جائیں تو عوام جلاد اور ظالم نظام کے رحم و کرم پر ہوتی ہے۔ عظمی بخاری نے کہا کہ وفاق اور پنجاب میں ہر حکومتی رکن وزیر اعظم اور وزیر اعلی پنجاب کے دوڑ میں شامل ہے۔ٹیم سلیکٹ کرنے والوں سے تاریخی غلطی ہو گئی ہے ۔چیف سلیکٹر نے عمران خان اور عثمان بزدار کے متبادل تلاش کرنا شروع کردئیے ہیں۔وزیراعظم کے تین اور وزیر اعلی پنجاب کے پانچ امیدر وار سامنے آچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی آزادی اور پاکستان کی خوشحالی کوٹ لکھپت جیل میں قید ہے ۔ دوسری جانب سینئر تجزیہ کار نجم سیٹھی نے نجی ٹی وی کے پروگرا م میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ جو بات کرتے ہیں اس میں حقیقت ہے کہ کیونکہ جو پنگا لیتا ہے اس کا

حشر توسب نے دیکھ لیا ہے۔ڈیل کی آفر ضرور ہورہی ہے۔ لیکن ڈیل کی آفر نوازشریف کی طرف سے نہیں بلکہ اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے ہورہی ہے۔ اور اس ڈیل کے 2مقاصد ہیں، ایک یہ مقصد ہے کہ میاں نوازشریف تسلیم کرلیں کہ وہ کرپٹ ہیں، کیونکہ ڈیل توکرپٹ لوگ ہی لیتے ہیں دوسرا یہ کہ وہ چپ چاپ بیٹھ جائیں۔دیکھا جائے گا کہ کیا ہوتا ہے۔ جو پولیٹیکل انجینئرنگ پہلے کی ہے اس کو مزید مضبوط کیا جائے گا ۔پھر آگے جا کر دیکھیں کہ میاں نوازشریف کے ساتھ کیا رویہ اختیار کرنا ہے ۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ ایک تھیوری یہ بھی ہے کہ جیل سپرنٹنڈنٹ میاں نوازشریف کے پاس گیا اور کہا کہ ابھی درخواست دیں ہم آپ کو ہسپتال منتقل کردیتے ہیں۔پھر وہاں سے ایک اور درخواست دینا آپ کی رہائی ہوجائے گی، اور آپ کا نام ای سی ایل بھی نکال دیا جائے گا، وہ فیصلہ بھی ہم عدالتوں سے کروالیں گے، پھر آپ بیرون ملک چلے جانا۔لہذا آپ ڈیل کرلیں، چلے جائیں۔ پھر واپس آجانا ، یہ کون سی کوئی ڈیل ہے؟ لیکن اس کے طربرعکس ساری عمر یہاں جیل میں بیٹھے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیل کیوں آفر ہو رہی ہے؟اس لئیے کہ عمران خان کی حکومت نہیں چل رہی،حالات خراب ہو رہے ہیں، ان کا ووٹ بینک گر رہا ہے۔ میاں صاحب ڈٹ کے بیٹھے ہیں۔ لوگ دلیر آدمی کو پسند کرتے ہیں۔ میاں صاحب اور ان کی جماعت کی کریڈیبیلیٹی بڑھ رہی ہے۔ پہلے بھی الیکشن جیت چکے تھے،آج پھر کرا لیں تو

جیت جائیں گے۔”نہیں چل رہی،حالات خراب ہو رہے ہیں، ان کا ووٹ بینک گر رہا ہے۔ میاں صاحب ڈٹ کے بیٹھے ہیں۔ لوگ دلیر آدمی کو پسند کرتے ہیں۔ میاں صاحب اور ان کی جماعت کی کریڈیبیلیٹی بڑھ رہی ہے۔ پہلے بھی الیکشن جیت چکے تھے،آج پھر کرا لیں جیت جائیں گے۔”آج الیکشن کرالیں، نوازشریف پھر جیت جائیں گے،عمران خان کی حکومت نہیں چل رہی،ان کا ووٹ بینک گر رہا ہے، جبکہ میاں صاحب ڈٹ کے بیٹھے ہیں،لوگ دلیرآدمی کو پسند کرتے ہیں،ان کی جماعت کی کریڈیبیلیٹی بڑھ رہی ہے انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرا م میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ جو بات کرتے ہیں اس میں حقیقت ہے کہ کیونکہ جو پنگا لیتا ہے اس کا حشر توسب نے دیکھ لیا ہے۔

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.