’’ مرد حر آصف زرداری پر ہاتھ ڈالا گیا تو عمران خان کے اقتدار کی آخری رات ہو گی۔۔۔‘‘ حامد میر کو سبکی کا سامنا، آرمی چیف کے حکومت بارے خطاب نے معروف صحافی کی اُمیدوں پر پانی پھیر دیا
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عمر انعام نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ معروف صحافی حامد میر مایوسی اور فرسٹریشن کا شکار ہیں، معروف صحافی اپنے پروگرام اور دیگر ٹی وی چینلز پر جا کر بھی کہتے تھے کہ جس نے اس ملک کے مرد حر آصف زرداری پر نیب نے ہاتھ ڈالا گیا تو وہ رات عمران خان کے
اقتدار کی آخری رات ہو گی، پیپلز پارٹی اور اپوزیشن اسی رات عمران خان کا اقتدار ختم کر دے گی، اس کے علاوہ وہ دعویٰ کرتے تھے کہ کہاں کہاں سے مداخلت ہو گی کیونکہ مرد حر پر ہاتھ ڈالا جارہا تھا، عمرانعام نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ لیکن حامد میر صاحب شدید مایوس ہوئے ہیں، شدید تذبذب اور پریشانی کا شکار ہیں کیونکہ مرد حر مسلسل جیل میں ہیں اور جیل سے ہسپتال اور ہسپتال سے دوبارہ جیل چلے جاتے ہیں، کوئی چھٹی نہیں مل رہی، کوئی ڈیل نہیں مل رہی کوئی کچھ نہیں ہو رہا، حامد میر صاحب کبھی اپنی خواہشات کو خبر بنا لیتے ہیں کبھی اپنی خواہشات کو ڈیل اور کبھی مفاہمت کا نام دے دیتے ہیں، حامد میر صاحب نے ہمارے لیے ایک نیا شوشہ چھوڑا تھا کہ ارباب اختیار نواز شریف اور اسحاق ڈار سے معافی مانگ رہے ہیں کہ آپ کے ساتھ بہت زیادتی ہوئی ہے، لیکن دو بڑی شخصیات نے عمران خان کی حکومت کے بارے اور شخصیت کے بارے میں بیان دیا، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سندھ سے آئے ہوئے طالب علموں سے بڑا مدلل اور دبنگ خطاب کیا انہوں نے عمران خان کی حکومت اور عمران خان کو جو گرفت حاصل ہے اس پر بیان دے رہے تھے، آرمی چیف اس کی مثال بار بار دے رہے تھے، اس کے علاوہ عمرانعام نے کہا کہ دوسرا بیان دشمن ملک کے سابق را چیف اے ایس دلت کی طرف سے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان میں اس وقت بہترین اور آئیڈیل ورکنگ ریلیشن شپ ہے سول حکومت اور ملٹری کے درمیان۔ عمر انعام نے کہا کہ آصف زرداری گرفتار ہو گئے، نواز شریف کو نو نو بار جیل میں دل کا دورہ پڑ رہا ہے لیکن کوئی ڈیل نہیں ہوئی، نہ ہی کوئی پتہ ہلا۔ انہوں نے کہا کہ قمر جاوید باجوہ کے خطاب میں جو بڑی بات تھی وہ یہ تھی کہ تبدیلی کی شروعات ہے، تبدیلی کا لفظ عمران خان حکومت کا ٹریڈ مارک ہے، آرمی چیف نے کہا کہ ملک کی باگ ڈور نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے، عمر انعام نے کہا کہ غرض آرمی چیف کے خطاب نے حامد میر کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔