’’خان صاحب میری یہ دو خواہشیں ہیں، ریٹائرمنٹ کے بعد ۔۔۔۔‘‘آرمی چیف نے کونسی 2خواہشیں کی تھیں؟ ارشاد بھٹی نے پول کھول دیا
اسلام آباد (ویب ڈیسک)تجزیہ کار اشادبھٹی نے کہاہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی دوخواہشیں تھیں ایک تو وہ کہتے تھے کہ میری خواہش ہے کہ میں ریٹائرڈ ہوکر اپنے پوتوں کے ساتھ کھیلوں ، ان کی یہ خواہش تو پوری نہ ہوئی ، دوسری خواہش یہ ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان سکیورٹی فری ہو۔جیونیوز
کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“میں گفتگو کرتے ہوئے ارشاد بھٹی نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت میں توسیع کا فیصلہ بہت اچھا اور عقلمندانہ ہے ، پاکستان کی پالیسیوں کیلئے یہ فیصلہ بہت ضروری تھا ، حکومت نے جو پالیسیاں شروع کی ہیں، اس کے لئے ضروری تھا فوج حکومت کی پشت پر رہے ۔ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ پچھلے ایک سال سے سیاسی سازشیوں سے جان چھوٹی ہوئی ہے اور آئندہ تین سال بھی چھوٹی رہے گی،جنرل قمر جاوید باجوہ کی دوخواہشیں تھیں ایک تو وہ کہتے تھے کہ میری خواہش ہے کہ میں ریٹائرڈ ہوکر اپنے پوتوں کے ساتھ کھیلوں ، ان کی یہ خواہش تو پوری نہ ہوئی ۔ دوسری خواہش ان کی یہ ہے کہ وہ چاہتے تھے کہ میری خواہش ہے کہ سکیورٹی فری پاکستان ہوہم اسی طرح پھریں جیسے میں راولپنڈی کی سڑکوں پر پھرا کرتا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ اب اللہ کرے تین سال میں پاکستان سکیورٹی فری ہوجائے ۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق تجزیہ کارحسن نثار نے کہاہے کہ آرمی چیف کی مدت میں توسیع کا فیصلہ بہت اچھا ہے اور درست فیصلہ ہے، بطور پاکستان آرام محسوس کررہا ہوں۔جیونیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“میں گفتگو کرتے ہوئے حسن نثار نے کہا آرمی چیف کی مدت میں توسیع کا فیصلہ بہت اچھا ہے اور درست فیصلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ وقت کی ضرورت تھی اور مجھے تو کچھ اور سوجھ بھی نہیں رہا تھا ۔حسن نثار کا کہنا تھا کہ حکومت نے یہ فیصلہ بالکل درست کیاہے ۔انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے میں بطور پاکستانی بہت آرام محسوس کررہا ہوں اور میں یہ توقع بھی کررہا تھا ۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے کوئی توپ نہیں چلائی ۔تحریک انصاف اور ان جماعتوں میں فرق یہ ہے کہ تحریک انصاف نے منی لانڈرنگ نہیں کی ۔